Friday, April 19, 2024
HomeUncategorizedاگست کے مہینے کے تاریخی اور تباہ کن بارشوں اور سیلابوں نے...

اگست کے مہینے کے تاریخی اور تباہ کن بارشوں اور سیلابوں نے نگر کی سرزمین کا نقشہ اور صورت تبدیل کردیا

نگر(اقبال راجوا) اگست کے مہینے کے تاریخی اور تباہ کن بارشوں اور سیلابوں نے نگر کی سرزمین کا نقشہ اور صورت تبدیل کردیا ۔ آباؤ اجداد کی نکالی ہوئی صدیوں پرانا نہری نظام کوئی ایک کلومیٹر کوئی نصف کلومیٹر تک مکمل تباہ و برباد ہوگئے ہیں۔ ان علاقوں میں جانے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہاں کوئی کول تھا بھی نہیں ۔عوام الناس کےلئے اب مہینوں کا کام ۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت سب سےپہلے پینے کاصاف پانی بحال کیا جائے تاکہ صحت برقرار رہے تو باقی مسائل کا حل تلاش کیا جاسکتا ہے۔سب سے زیادہ تباہ ہونیوالے قدیم کوہل چھلت اور وادئی بڈہ لس کے ہیں جبکہ دیگر کوہلات میں اکبر آباد سونیکوٹ چھلت پائین ،رابٹ بالا اوررابٹ پائین چھپروٹ کے کول تباہ ہوچکے ہیں ۔سب سےزیادہ تباہی ٹاؤن ایریازکےہزاروں گھرانوں کےلئے قائم فایا چشمہ کی پائپ لائین مکمل طور پرسات ہزار فٹ طویل پائپ لائین تباہ جبکہ جزوی طور پر دیگر علاقوں میں پائپ لائن کو نقصان پہنچا ہے ۔ فایا نالے میں کچیلی گلیشئیر کے بنیاد سے پانی اطراف کی پہاڑی سلسلے کو کاٹ رہا ہے جس سے کبھی جھیل تو کبھی پانی کے تیزی میں بہاؤ کےتیزی سے کٹاؤ میں اضافہ ہونے سے سیلابی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ سیلاب گاپا ویلی نالے میں شامل ہو کر طوفانی شکل اختیار کرتا ہے جو نالے کے اطراف میں موجود آبادی اور دیگر اراضیات اور فصلوں کی تباہی کا سبب بن رہا ہے ۔ بارش تھمنے کے بعد سیلابی کیفیت تو ختم ضرور ہوئی ہے لیکن پانی میں بدستور گدھلاھٹ ضرور ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت بحالی کی کوششوں کا آغاز کیا گیا ہے جبکہ تباہ شدہ قدیم نہری کو کوہلات کے نظام کی تعمیر ومرمت کےلئے صوبائی حکومت کی خصوصی گرانٹ کے لئے مطالبات وتجاویز پر مبنی درخواستیں ڈپٹی کمشنر نگر کے دفتر میں جمع کرادی گئی ہیں ۔ جبکہ وزیر خزانہ جاوید علی منوا کے حلقہ 5نگر کا گاؤں شھامن تباہ کن سیلاب کی نذر ہوچکا ہے ابھی تک کے اعداد و شمار کےمطابق 42ہوپر اور 18 گھرانے شھامن گاؤں میں سیلاب کی نذر ہو چکے ہیں ۔ چھلت کے دونوں بجلی گھر بڈہلس بر کے بجلی گھروں کے چینلوں کے سربند تباہ جبکہ چینل میں سیلابی ریلے داخل ہونے کے سبب ابھی تک چینل صفائی کے کام کا آغاز نہیں کیا جا چکا ہے۔ تحصیل چھلت شینبر کے بالائی علاقےبر ویلی اور وائی چھپروٹ ، کھنہ جی، شیتینداس تربٹیو داس، دودو داس بر خاص گومل دائینتر ویلی گاپا،بونر گائے باء اور کشومالینگ کے لئے رابطہ سڑکیں مکمل بند ہیں۔ انفرادی طور پر عوام الناس کے کچھ گھر گرنے اور شدید بارش کے باعث چھتیں ٹپکنے سے ناپختہ دیواروں میں دراڑیں پڑنے کےسبب رھنےلا ئق نہیں رہے ہیں ۔ ایسی مخدوش حالت کے سبب ان مکانات کے رہائشیوں کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پرکچے مکانات کی ایک سرسری سروے کرایا جائے اور پتہ لگایا جائے کہ کہیں کوئی مکن ناقابل رہائش تو نہیں۔ تاکہ قیمتی جانوں کی حفاظت یقینی ہو۔ نگر کی ضلعی انتظامیہ ناکافی سہولیات کے باوجود چوکس رہ کر بہترین فرائض انجام دینے پر عوام الناس کو تسلی ہونے کے ساتھ ڈی سی نگر زید اے سی عارف حسین اور تمام ماتحت عملہ ایکسئین محکمہ برقیات محبت خان ایکسئین محکمہ تعمیرات عامہ محمد عیسیٰ اور ان تمام محکموں کے ماتحت ملازمین کی خدمات کو خراج تحسین بھی پیش کیا ہے۔ عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ خالد خورشید اپوزیشن لیڈر امجد حسین ایڈوکیٹ وزیر خزانہ جاویدمنوا مشیرآئی ٹی محمدعلی قائد پی ٹی آئی کے امیدوار آغا ذوالفقارعلی بہشتی سے مطالبہ کی ہے کہ نگر کے سب سے بڑے تحصیل چھلت شینبر اور حلقہ5نگر میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے عوام کو نکالنے اور دوبارہ بحالی سمیت تباہ شدہ عوامی سہولیات کی بحالی کےلئے کم ازکم 5ارب روپے کا خصوصی منظور کرے۔

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -

Most Popular

Recent Comments